Results 1 to 5 of 5

Thread: اØ+ادیث مبارکہ Û”Û”Û”Û”Û”Û”Û” سوال نہ کرنا

  1. #1
    Join Date
    Nov 2014
    Location
    Lahore,Pakistan
    Posts
    25,276
    Mentioned
    1562 Post(s)
    Tagged
    20 Thread(s)
    Rep Power
    214784

    Islam اØ+ادیث مبارکہ Û”Û”Û”Û”Û”Û”Û” سوال نہ کرنا

    سوال نہ کرنا
    Ø+ضرت Ø+کیم بن Ø+زام رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ آنØ+ضرت ï·º Ù†Û’ فرمایا: اوپر والا (دینے والا) ہاتھ نیچے والے (لینے والے) ہاتھ سے بہتر ہے اور پہلے اپنے بال بچوں اور عزیزوں Ú©Ùˆ دے اور عمدہ خیرات وہی ہے جس Ú©Ùˆ دے کر آدمی مالدار رہے اور جو کوئی سوال کرنے سے بچنا چاہے گا اللہ اس Ú©Ùˆ بچائے گا اور جو کوئی بے پروائی Ú©ÛŒ دعا کرے گا اللہ اس Ú©Ùˆ بے پرواہ کردے گا۔
    (بخاری ØŒ جلد اول کتاب الزکوۃ Ø+دیث نمبر :1344)
    Ø+ضرت عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ آنØ+ضرت ï·º Ù†Û’ منبر پرخیرات اور سوال سے بچنے کا اور سوال کرنے کا ذکرفرمایا اور فرمایا کہ اوپر والا ہاتھ نیچے والے ہاتھ سے بہتر ہے اوپر والا ہاتھ خرچ کرنے والا اورنیچے والا ہاتھ مانگنے والا ہے۔
    (بخاری ØŒ جلد اول کتاب الزکوۃ Ø+دیث نمبر :1345)
    Ø+ضرت Ø+کیم بن Ø+زام رضی اللہ عنہ سے روایت ہے میں Ù†Û’ آنØ+ضرت ï·º سے (Ú©Ú†Ú¾ روپیہ) مانگا۔ آپؐ Ù†Û’ دیا پھر مانگا پھر آپؐ Ù†Û’ دیا پھر فرمایا Ø+کیم یہ( دنیا کا مال )ہرا بھرا (ظاہر میں )بہت شیریں لیکن جو کوئی اس Ú©Ùˆ اپنا نفس سخی رکھ Ù„Û’ تو اس Ú©Ùˆ برکت ہوگی۔ اور جو کوئی جی میں لالچ رکھ Ù„Û’ اس Ú©Ùˆ برکت نہ ہوگی۔ اس کا Ø+ال اس شخص کا سا ہوگا جو کھائے اور سیر نہ ہو۔ اور اونچا دینے والا ہاتھ نیچے لینے والے والا ہاتھ سے بہتر ہے Ø+کیم بن Ø+زام رضی اللہ عنہ کہتے ہیں میں Ù†Û’ آپؐ سے عرض Ú©ÛŒ یا رسول اللہ ï·º ! قسم اس ذات Ú©ÛŒ جس Ù†Û’ آپؐ Ú©Ùˆ سچائی Ú©Û’ ساتھ بھیجا۔ میں اب آپؐ Ú©Û’ بعد مرنے تک کسی سے Ú©Ú†Ú¾ نہیں لوگا۔ (Ø+کیم اسی بات پر قائم رہے) Ø+ضرت ابوبکر صدیق رضی اللہ عنہ اپنی خلافت میں Ø+کیمؓ Ú©Ùˆ ان کا معمول دینے Ú©Û’ لئے بلاتے وہ نہ لیتے ۔پھر Ø+ضرت عمر رضی اللہ عنہ Ù†Û’ بھی اپنی خلافت میں ان Ú©Ùˆ ان کا Ø+صہ دینے Ú©Û’ لئے بلایا� انہوں Ù†Û’ لینے سے انکار کیا� آخر Ø+ضرت عمر رضی اللہ عنہ Ù†Û’ لوگوں سے کہا تم گواہ رہنا مسلمانومیں Ø+کیم رضی اللہ عنہ Ú©Ùˆ ملک Ú©ÛŒ آمدنی میں سے ان کا Ø+صہ دے رہا ہوں۔ مگر وہ لینے سے انکار کررہے ہیں۔ غرض Ø+کیم رضی اللہ عنہ Ù†Û’ پھر آنØ+ضرت ï·º Ú©Û’ بعد کسی سے کوئی چیز قبول نہیں Ú©ÛŒ یہاں تک کہ وفات پا گئے۔
    (بخاری، جلد اول Ø+دیث نمبر Û±Û³Û¸Û· کتاب الزکوۃ)
    Ø+ضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ Ø+ضور ï·º Ù†Û’ فرمایا قسم اس Ú©ÛŒ جس Ú©Û’ ہاتھ میں میری جان ہے اگر کوئی اپنی رسی اٹھائے اور Ù„Ú©Ú‘ÛŒ کا گٹھا اپنی پیٹھ پر لاد کر لائے۔ (اس Ú©Ùˆ بیچ کر اپنا پیٹ چلائے) تو وہ اس سے اچھا ہے کسی سے جاکر سوال کرے وہ دے یا نہ دے۔
    (بخاری، جلد اول کتاب الزکوۃ Ø+دیث نمبر:1385)
    Ø+ضرت ابو سعید خدری رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ انصار Ú©Û’ Ú©Ú†Ú¾ لوگوں Ù†Û’ آنØ+ضرت ï·º سے سوال کیا (روپیہ پیسہ مانگا) آپؐ Ù†Û’ ان Ú©Ùˆ دیا پھر انہوں Ù†Û’ سوال کیا آپؐ Ù†Û’ پھر دیا یہاں تک کہ آپؐ Ú©Û’ پاس جو مال تھا وہ ختم ہوگیا آپؐ Ù†Û’ فرمایا دیکھو میرے پاس جو مال Ùˆ دولت ہو وہ میں تم سے اٹھا نہیں رکھوں گا جو کوئی سوال سے بچے تو اللہ بھی اس Ú©Ùˆ بچائے گا اور جو کوئی (دنیا Ú©Û’ مال سے) بے پرواہی کرے گا اللہ اس Ú©Ùˆ بے پرواہ کرے گا اور جو کوئی (اپنے اوپر زور ڈال کر) صبر کرے اللہ اس Ú©Ùˆ صبر دے گا اور صبر سے بہتر اور کشادہ تر کسی Ú©Ùˆ کوئی نعمت نہیں ملی۔
    (جامع ترمذی، جلد اول باب البر والصلۃ"2024) (بخاری، جلد اول کتاب الزکوۃ Ø+دیث نمبر۱۳۸۴)
    Ø+ضرت عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ آنØ+ضرت ï·º Ù†Û’ فرمایا جو آدمی ہمیشہ لوگوں سے مانگتا رہتا ہے۔ یہاں تک کہ قیامت Ú©Û’ دن ایسی (بری صورت میں) آئے گا کہ اس Ú©Û’ منہ پر گوشت کا ایک ٹکڑا بھی نہ ہوگا اور آپؐ Ù†Û’ فرمایا قیامت Ú©Û’ دن سورج لوگوں Ú©Û’ نزدیک آجائے گا ان Ú©Û’ بدنوں سے اتنا پسینہ Ù†Ú©Ù„Û’ گا جو کانوں تک پہنچ جائے گا۔ اسی Ø+ال میں وہ (اپنی مخلصی Ú©Û’ لئے) آدمؑ سے فریاد کریں Ú¯Û’ پھر موسیٰ سے پھر آنØ+ضرت ï·º سے۔ پھر آنØ+ضرت ï·º خلق کا فیصلہ کرنے Ú©Û’ لئے سفارش کریں Ú¯Û’Û” آپؐ چلیں Ú¯Û’ یہاں تک کہ بہشت Ú©Û’ دروازے کا Ø+لقہ تھام لیں Ú¯Û’ اس دن اللہ تعالیٰ آپؐ Ú©Ùˆ مقام Ù…Ø+مود میں کھڑا کرے گا جتنے لوگ وہاں جمع ہوں Ú¯Û’ سب اس Ú©ÛŒ تعریف کریں Ú¯Û’Û”
    (بخاری، جلد اول کتاب الزکوۃ Ø+دیث نمبر :1389)
    Ø+ضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ آنØ+ضرت ï·º Ù†Û’ فرمایا مسکین اصل میں وہ نہیں ہے جس Ú©Ùˆ ایک لقمے دو لقمے Ú©ÛŒ خواہش در بدر پھراتی رہتی ہے لیکن مسکین وہ ہے جس Ú©Ùˆ اØ+تیاج ہے اور مانگنے میں شرم کرتا ہے Ù„Ú¯ لپٹ کر لوگوں سے مانگتا بھی نہیں۔
    (بخاری، جلد او Ù„ کتاب الزکوۃ Ø+دیث نمبر:1390)
    Ø+ضرت مغیرہ بن شعبہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ آنØ+ضرت ï·º Ù†Û’ فرمایا اللہ Ú©Ùˆ تین باتیں ناپسند ہیں ایک بے فائدہ بک بک، دوسرے روپیہ تباہ کرنا، تیسرے بہت مانگنا۔
    (بخاری ØŒ جلد اول کتاب الزکوۃ Ø+دیث نمبر:1391)
    Ø+ضرت معاویہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول کریم ï·º Ù†Û’ فرمایا اللہ تعالیٰ جس شخص Ú©Û’ ساتھ بھلائی کا ارادہ کرتا ہے اسے دین Ú©ÛŒ سمجھ عطا کردیتا ہے اور میں Ù†Û’ رسول اکرم ï·º سے سنا کہ میں صرف تقسیم کرنے والا ہوں ۔جس Ú©Ùˆ میں Ù†Û’ خوشی سے دیا اسکو برکت ہوگی اور جس Ú©Ùˆ میں Ù†Û’ اس Ú©Û’ مانگنے یا اس Ú©ÛŒ Ø+رص Ú©ÛŒ وجہ سے دیا تو وہ اس شخص Ú©ÛŒ طرØ+ ہے جو کھاتا ہے اور سیر نہیں ہوتا۔
    (مسلم، کتاب الزکوۃ )
    Ø+ضرت قبیصہ بن Ù…Ø+ارق ہلالی رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں میں ایک بڑی رقم کا مقروض ہوگیا تھا۔ میں رسول اکرم ï·º Ú©ÛŒ خدمت میں Ø+اضر ہوا تاکہ آپ ï·º سے اس Ú©Û’ متعلق سوال کروں۔ آپؐ Ù†Û’ فرمایا اس وقت تک ہمارے پاس ٹھہرو جب تک صدقہ کا مال آجائے میں اس میں سے تمہیں دوں گا۔ (ان شاء اللہ العزیز) پھر فرمایا اے قبیصہ تین شخصوں Ú©Û’ علاوہ اور کسی Ú©Û’ لئے سوال کرنا جائز نہیں Û” ایک وہ شخص جو مقروض ہوجائے اس Ú©Û’ لئے اتنی مقدار کا سوال جائز ہے جس سے اس کا قرض ادا ہوجائے اس Ú©Û’ بعد وہ سوال سے رک جائے۔ دوسرا وہ شخص جس Ú©Û’ مال Ú©Ùˆ کوئی ناگہانی آفت پہنچی ہو جس سے اس کا مال تباہ ہوگیا ہو اس Ú©Û’ لئے اتنا سوال کرنا جائز ہے جس سے اس کا گزارا ہوجائے Û” تیسرا وہ شخص جو فاقہ زدہ ہو اور اس Ú©Û’ قبیلہ Ú©Û’ تین عقلمند آدمی اس بات پر گواہی دیں کہ واقعی یہ فاقہ زدہ ہے تو اس Ú©Û’ لئے بھی اتنی مقدار کا سوال کرنا جائز ہے جس سے اس کا گزارا ہوجائے۔ اے قبیصہ ان 3شخصوں Ú©Û’ علاوہ سوال کرنا Ø+رام ہے اور جو (ان Ú©Û’ علاوہ کسی اور صورت میں) سوال کرکے کھاتا ہے تو وہ Ø+رام ہے۔
    (مسلم ، کتاب الزکوۃ)
    Ø+ضرت عمر بن خطاب رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول کریم ï·º جب بھی مجھے کوئی چیز دیتے تو میں کہہ دیا کرتا تھا ہ جو مجھ سے زیادہ ضرورت مند ہو اسے دیدیں Ø+تی کہ ایک بارآپؐ Ù†Û’ مجھے Ú©Ú†Ú¾ مال دیا۔ میں Ù†Û’ عرض کیا جو شخص مجھ سے زیادہ ضرورت مند ہو اسے دیدیں تو رسول اکرم ï·º Ù†Û’ فرمایا یہ Ù„Û’ لو اور وہ مال جو تمہارے پاس بغیر طمع اور سوال Ú©Û’ آیا کرے اس Ú©Ùˆ Ù„Û’ لیا کرو اورجو اسی طرØ+ نہ آئے اس کا خیال نہ کیا کرو۔
    ( مسلم ، کتاب الزکوۃ )
    ضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے رسول کریم ï·º Ù†Û’ فرمایا۔ اللہ تعالیٰ تمہاری 3 باتوں Ú©Ùˆ پسند فرماتے ہیں اور 3 باتوں Ú©Ùˆ ناپسند فرماتے ہیں۔ اللہ تعالیٰ Ú©Ùˆ یہ پسند ہے کہ تم صرف اللہ تعالیٰ Ú©ÛŒ عبادت کرو اور اس Ú©Û’ ساتھ کسی Ú©Ùˆ شریک نہ ٹھہراؤ اور سب مل کر اللہ Ú©ÛŒ رسی Ú©Ùˆ مضبوطی سے Ù¾Ú©Ú‘Ùˆ اور تفرقہ نہ کرو اور اللہ تعالیٰ فضول بØ+Ø« کرنے، بکثرت سوال کرنے اور مال ضائع کرنے Ú©Ùˆ ناپسند فرماتے ہیں۔
    (مسلم ، کتاب الاقضیۃ )
    Ø+ضرت عبیداللہ بن عدی بن الخیار Ø’ سے روایت ہے کہ مجھے دو آدمیوں Ù†Û’ بتایا کہ وہ Ø+جۃ الوداع Ú©Û’ موقعہ پر نبی ï·º Ú©ÛŒ خدمت میں Ø+اضر ہوئے آپ اس وقت صدقہ تقسیم کررہے تھے۔ پس انہوں Ù†Û’ بھی صدقہ کا مطالبہ کیا تو آپؐ Ù†Û’ نظر اٹھا کر انہیں دیکھا اور پھر نظر جھکالی۔�آپؐ Ù†Û’ انہیں دیکھا کہ دونوں قوی اور طاقت ور ہیں توآپؐ Ù†Û’ فرمایا تم چاہتے ہو تو میں تمہیں دے دیتا ہوں (لیکن ایک بات ہے) کہ غنی اور کمائی کرنے والے صØ+ت مند شخص Ú©Û’ لئے اس میں کسی قسم کا کوئی Ø+Ù‚ نہیں۔
    (سنن ابی داوُد ،جلد اول کتاب الزکوۃ :1633)
    Ø+ضرت عوف بن مالک رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ ہم سات، آٹھ یا نو آدمی رسول اللہ ï·º Ú©ÛŒ خدمت میں Ø+اضر تھے تو آپؐ Ù†Û’ فرمایا کیا تم رسول اللہ ï·º Ú©ÛŒ بیعت نہیں کرتے ہو؟ اور ہم Ù†Û’ تازہ تازہ (Ú©Ú†Ú¾ عرصہ قبل) آپؐ Ú©ÛŒ بیعت Ú©ÛŒ ہوئی تھی ہم Ù†Û’ کہا ہم Ù†Û’ تو آپؐ Ú©ÛŒ بیعت Ú©ÛŒ ہوئی ہے Ø+تی کہ آپ Ù†Û’ تین بار فرمایا اور ہم Ù†Û’ ہاتھ بڑھا کر آپ Ú©ÛŒ بیعت کی۔ پس کسی Ù†Û’ کہا: اے اللہ Ú©Û’ رسول! ہم Ù†Û’ توآپ Ú©ÛŒ بیعت Ú©ÛŒ ہوئی ہے اب کس بات پر بیعت کریں۔ آپؐ Ù†Û’ فرمایا (اس بات پر) کہ تم اللہ Ú©ÛŒ عبادت کرو اور اس Ú©Û’ ساتھ کسی قسم کا شرک نہ کرو۔ پانچوں نمازیں پڑھو، سنو اور اطاعت کرو اور ایک بات Ú†Ù¾Ú©Û’ سے فرمائی لوگوں سے سوال نہیں کرو Ú¯Û’Û” عوف بن مالکؓ بیان کرتے ہیں (اس Ú©Û’ بعد ہماری یہ Ø+الت تھی) کہ اگر کسی کا کوڑا گر جاتا تو اسے اٹھانے Ú©Û’ لئے بھی وہ کسی سے سوال نہیں کرتا تھا۔
    (سنن ابی داوُد،جلد اول کتاب الزکوۃ :1642)
    رسول اللہ ﷺ کے آزاد کردہ غلام ثوبان رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا جو شخص مجھے ضمانت دے کہ وہ لوگوں سے کسی چیز کا سوال نہیں کرے گا تو میں اسے جنت کی ضمانت دیتا ہوں تو ثوبانؓ نے کہا میں (ضمانت دیتا ہوں) ۔پس وہ (ثوبانؓ) کسی سے کسی چیز کے متعلق سوال نہیں کرتے تھے۔
    (سنن ابی داوُد ،جلد اول کتاب الزکوۃ :1643)
    Ø+ضرت ابن مسعود رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ ï·º Ù†Û’ فرمایا جس Ú©Ùˆ کوئی شدید Ø+اجت ہو اور وہ اپنی اس ضرورت Ú©Ùˆ لوگوں پر ظاہر کرے تو وہ اس Ú©ÛŒ ضرورت پوری نہیں کرسکتے اور جو شخص اس ضرورت Ú©Ùˆ اللہ تعالیٰ Ú©Û’ Ø+ضور پیش کرے تو اللہ تعالیٰ بہت جلد اس Ú©ÛŒ مشکل Ø+Ù„ کردے گا (اس Ú©ÛŒ دو صورتیں ہیں) یا تو جلد موت دے کر اسے ان تمام ضرورتوں سے بے نیاز کردے گا اور یا پھر جلد مال دے کر اسے غنی کردے گا۔
    (سنن ابی داوُد، جلد اول کتاب الزکوۃ :1645)
    Ø+ضرت ابن فراسی رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ فراسی Ù†Û’ رسول اللہ ï·º سے کہا اے اللہ Ú©Û’ رسول ï·º کیا میں لوگوں سے سوال کرسکتا ہوں؟ پس نبیؐ Ù†Û’ فرمایا : �� نہیں��اگر تم Ù†Û’ ضرور ہی سوال کرنا ہے تو پھر صالØ+ین (نیک لوگوں) سے سوال کرنا۔
    (سنن ابی داوُد ،جلد اول کتاب الزکوۃ : 1646)
    Ø+ضرت عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ï·º منبر پر تشریف فرما تھے کہ آپؐ Ù†Û’ صدقہ، اس سے بچنا اور سوال کرنے Ú©Û’ متعلق فرمایا اوپر والا ہاتھ نیچے والے ہاتھ سے بہتر ہے اوپر والا ہاتھ دیتا ہے (دینے والا ہے) اور نچلا ہاتھ مانگ رہا ہوتا ہے (مانگنے والا ہے)
    (سنن ابی داوُد ،جلد اول کتاب الزکوۃ :1648)
    Ø+ضرت مالک بن نضلہ رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ ï·º Ù†Û’ فرمایا ہاتھ تین قسم Ú©Û’ ہیں۔ ۱۔پس اللہ تعالیٰ کا ہاتھ تو سب سے اوپر ہے۔ ۲۔اور عطا کرنے والا (دینے والا) ہاتھ جو اس (اللہ تعالیٰ Ú©Û’ ہاتھ) Ú©Û’ قریب ہے۔ ۳۔اور سوال کرنے والے کا ہاتھ جو نیچے ہے۔ پس ضرورت سے زائد چیز کسی Ú©Ùˆ عطا کردے اور (اس معاملے میں) نفس Ú©ÛŒ اطاعت نہ کر۔ (کیونکہ نفس تو چاہتا ہے کہ سارا مال جمع کیا جائے خرچ نہ کیا جائے۔)
    (سنن ابی داوُد ،جلد اول کتاب الزکوۃ :1649)
    Ø+ضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ï·º Ù†Û’ فرمایا اگر کوئی سویرے جائے اور اپنی پیٹھ پر لکڑیوں کا گٹھا Ù„Û’ آئے( یعنی جنگل) سے اور اس Ú©ÛŒ قیمت سے صدقہ دے اور لوگوں سے بے پرواہ رہے کسی سے سوال نہ کرے تو اس سے بہتر ہے کہ کسی سے سوال کرے اور وہ شخص اس Ú©Ùˆ دے یا نہ دے اس لئے کہ او پر والا ہاتھ بہتر ہے (دینے والے کا )نیچے والے ہاتھ سے( یعنی مانگنے والے سے) اور پہلے ان پر خرچ کرو جن Ú©Ùˆ تو روٹی کپڑا دیتا ہے۔
    (جامع ترمذی ،جلد اول باب الزکوۃ : 680)
    Ø+ضرت سمرہ بن جندب رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول کریم ï·º Ù†Û’ فرمایا: سوال کرنا ایک زخم ہے کہ جس Ú©Û’ ذریعہ انسان اپنا چہرہ زخمی کرتا ہے۔ اس طرØ+ کہ کسی Ú©Û’ Ø¢Ú¯Û’ ہاتھ پھیلانا اپنی عزت Ùˆ آبرو Ú©Ùˆ خاک میں ملاتا ہے جو کہ اپنے چہرہ Ú©Ùˆ زخمی کرنے Ú©Û’ مترادف ہے لہذا جو شخص اپنی عزت Ùˆ آبرو Ú©Ùˆ باقی رکھنا چاہتا ہے وہ سوال سے پرہیز کرے اور جو اپنی عزت Ùˆ آبرو Ú©Ùˆ باقی نہ رکھنا چاہے وہ لوگوں سے سوال کرتا رہے۔ البتہ انسان Ø+اکم وقت سے سوال کرسکتا ہے یا انتہائی مجبوری Ú©ÛŒ Ø+الت میں لوگوں سے سوال کرسکتا ہے۔
    ( ابوداوُد، ترمذی)
    Ø+ضرت سہل بن Ø+نظلیہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول کریم ï·º Ù†Û’ فرمایا: جس آدمی Ú©Û’ پاس اتنا مال ہو کہ وہ اسے غنی کردے مگر وہ اس Ú©Û’ باوجود لوگوں سے سوال کرتا ہے تو گویا وہ اپنے لئے Ø¢Ú¯ جمع کررہا ہے۔ آپ ï·º سے سوال کیا گیا: مالدار ہونے Ú©ÛŒ کیا Ø+د ہے کہ جس Ú©ÛŒ موجودگی میں سوال کرنا منع ہے۔ آپ ï·º Ù†Û’ فرمایا: جس Ú©Û’ پاس ایک دن اور ایک رات کا کھانا موجود ہو وہ غنی ہے۔
    (ابوداوُد)
    Ø+ضرت ابن مسعود رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول کریم ï·º Ù†Û’ فرمایا: جو آدمی فقر Ùˆ فاقہ سے دو چار ہوا اور اس Ù†Û’ اپنے فقر Ùˆ فاقہ Ú©Ùˆ لوگوں Ú©Û’ سامنے پیش کیا اس کا فقر Ùˆ فاقہ دور نہیں ہوگا اور جس آدمی Ù†Û’ اپنے فقرو فاقہ Ú©Ùˆ بارگاہ الہٰی میں پیش کیا تو اللہ تعالیٰ اس Ú©Ùˆ جلد غنی کردے گا یا Ú©Ú†Ú¾ تاخیر Ú©Û’ ساتھ مالداری سے ہم کنار کردے گا۔
    �(ابوداو�د، ترمذی) �
    Û” Ø+ضرت ابن الساعدی رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ Ø+ضرت عمر رضی اللہ عنہ Ù†Û’ مجھے صدقات جمع کرنے پر مقرر فرمایا۔ جب میں اس کام سے فارغ ہوا اور صدقات عمرؓ Ú©Û’ سپرد کردیئے تو انہوں Ù†Û’ میرے لئے (اس کام Ú©ÛŒ) اجرت دینے کا Ø+Ú©Ù… دیا۔ میں Ù†Û’ کہا میں Ù†Û’ تو یہ کام صرف اللہ (Ú©ÛŒ رضا) Ú©Û’ لئے کیا ہے اور میرا اجرو ثواب اللہ پر ہے۔ عمرؓ Ù†Û’ کہا جو Ú©Ú†Ú¾ تمہیں دیا جارہا ہے وہ Ù„Û’ لو اس لئے کہ میں Ù†Û’ بھی عہد رسالت میں ایک کام کیا تھا آپ ï·ºÙ†Û’ مجھے اس Ú©ÛŒ اجرت دینا چاہی تو میں Ù†Û’ بھی تم جیسا جواب دیا تھا اس پر مجھے رسول کریم ï·º Ù†Û’ فرمایا: جب تمہیں بلا سوال Ú©Ú†Ú¾ دیا جائے تو سے Ù„Û’ لیا کرو اسے کھاؤ اور اس سے صدقہ کرو۔
    (ابوداوُد)


  2. #2
    Join Date
    Nov 2014
    Location
    Lahore,Pakistan
    Posts
    25,276
    Mentioned
    1562 Post(s)
    Tagged
    20 Thread(s)
    Rep Power
    214784

    Default Re: اØ+ادیث مبارکہ Û”Û”Û”Û”Û”Û”Û” سوال نہ کرنا


  3. #3
    Join Date
    Aug 2012
    Location
    Baazeecha E Atfaal
    Posts
    14,528
    Mentioned
    1112 Post(s)
    Tagged
    210 Thread(s)
    Rep Power
    27

    Default Re: اØ+ادیث مبارکہ Û”Û”Û”Û”Û”Û”Û” سوال نہ کرنا

    Good Post :-) Keep Sharing :-)

  4. #4
    Join Date
    Nov 2014
    Location
    Lahore,Pakistan
    Posts
    25,276
    Mentioned
    1562 Post(s)
    Tagged
    20 Thread(s)
    Rep Power
    214784

    Default Re: اØ+ادیث مبارکہ Û”Û”Û”Û”Û”Û”Û” سوال نہ کرنا

    Quote Originally Posted by Saff-Shikan View Post
    Good Post :-) Keep Sharing :-)
    پسند اور رائے کا شکریہ
    جزاک اللہ خیراً کثیرا

  5. #5
    Join Date
    Aug 2012
    Location
    Baazeecha E Atfaal
    Posts
    14,528
    Mentioned
    1112 Post(s)
    Tagged
    210 Thread(s)
    Rep Power
    27

    Default Re: اØ+ادیث مبارکہ Û”Û”Û”Û”Û”Û”Û” سوال نہ کرنا

    Humaishaa Khush Aur Humaishaa Aabaad Rahiye :-)
    Quote Originally Posted by intelligent086 View Post


    پسند اور رائے کا شکریہ
    جزاک اللہ خیراً کثیرا

Posting Permissions

  • You may not post new threads
  • You may not post replies
  • You may not post attachments
  • You may not edit your posts
  •